Asad Ali: کرنٹ لگنے کی صورت میں۔۔۔۔۔ ؟

کرنٹ لگ جانے کی صورت میں؟
کرنٹ ہمارے جسم اور زندگی دونوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے اور یہ کم یا زیادہ کرنٹ لگنے پر منہصر ہے۔ بعض اوقات بجلی کے کرنٹ سے جلد بھی جل جاتی ہے، اور کبھی کوئی نشان بھی نہیں پڑتا مگر اس کا یہ مطلب نہیں کہ اس سے جسم کو کوئی نقصان نہیں ہوا، اصل میں ان دونوں صورتوں میں جسم کے اندرونی نظام کو بہت سخت نقصان پہنچتا ہے جن میں دل، دماغ اور پٹھوں میں کھچاو پڑ سکتا ہے۔ بعض حالات میں یادداشت پر اثر پڑ سکتا ہے۔
اکثر گھریلو خواتین استری کے استعمال میں احتیاط نہیں کرتیں اور گرم استری کو وائیر سے ٹچ کر دیتی ہیں جس سے تار کی انسولیشن جل جاتی ہے اور کرنٹ کا اندیشہ پیدا ہو جاتا ہے یا واشنگ مشین کو استعمال کرنے کہ وقت اس کی وائیر کو پانی سے نہیں بچاتیں دراصل بعض اوقات واشنگ مشین کو اپنی جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرتے وقت اس کی تار پہیوں کے نیچے آنے سے چھل سکتی ہے، جس سے نقصان کا اندیشہ ہے۔ بچوں کی پہنچ میں آنے والے ساکٹ کو سافٹی کیپ چڑھائیں، ٹیپ کر دیں یا اگر آپ کے استعمال میں نہیں ہے تو اس کو بند کر دیں ورنہ بچہ نا سمجھی کی وجہ سے اپنا نقصان کر سکتا ہے۔



اگر کرنٹ لگ جائے تو کرنٹ لگنے والے کو ہاتھ نہ لگائیں بلکہ کوشش کریں کہ بجلی کی سپلائی بند کر دیں اگر اسے کسی وجہ سے بند نہ کر سکیں تو کسی خشک لکڑی سے یا پلاسٹک کی شے سے متاثرہ شخص کو تاروں سے الگ کریں اور ممکن ہو تو فوری طبی امداد دینے والے ادارے کو مطلع کر دیں اور امداد آنے تک مریض کی ظاہری صورت حال کا معائنہ کیجیئے، اگر سانس صحیح نہیں ہے تو مصنوعی سانس دیجیئے اگر کرنٹ لگنے سے زخم آ چکا ہے تو صاف کپڑے سے ذخم صاف کر کے جسم سے تھوڑا اونچا رکھیں اور دل کو دھڑکن چیک کریں اگر دھڑکن ڈوبتی یعنی کم ہوتی محسوس ہو تو جلد از جلد ہسپتال پینچائیے۔
عام طور یہ  حادثے برسات میں ہوتے ہیں ۔ درختوں کے نیچے کھڑا ہونا خطرناک ہوتا ہے کیونکہ درخت سے آسمانی بجلی ٹکرا کر زمین تک پہنچ جاتی ہے۔ اس لئے ایسے حالات میں درخت کے  نیچے پناہ لینا  محفوظ نہیں ہے۔ آسمانی بجلی سے متاثرہ 30 ٪  افراد کی موت ہو جاتی ہے۔لیکن جہاں بہت سارے درخت ہوں وہاں پناہ لینے میں کوئی حرج نہیں۔ آسمانی بجلی کا جھٹکا دھات کے ستون ، زیور، اسلحہ ، چھتری یا موبائل وغیرہ چلانے سے بڑھتا ہے۔ 
علاج کے طور پر  درد میں کمی کی دوا دی جا سکتی ہے اور مریض کو آرام کرنے کے علاوہ حوصلہ بڑھایا جانا بھی ضروری ہوتا ہے۔ بجلی کا کام کرتے وقت گیلے ہاتھوں سے کام مت کریں۔ویسے بھی پیر میں ربڑ کے چپل پہننے سے بجلی سے حفاظت ملتی ہے چونکہ اس چپل میں سے بجلی  نہیں گزر  سکتی یوں وہ زمین تک نہیں پہنچے گی  اور آپ کو جھٹکا نہیں لگے گا۔یہ کرنٹ جسم سے گزر کر جہاں سے زمین میں داخل ہوتا ہے وہاں جلنے کا نشان چھوڑ جاتا ہے۔کوشش کریں کہ احتیاط برتیں۔

Comments