نعمت اللہ شاہ ولی کی پیشنگوئی اور بنگلہ دیش

نعمت اللہ شاہ ولی کی پیشن گوئیاں۔
نعمت اللہ شاہ ولی نے پاکستان بننے سے بہت پہلے مشرقی بازو کی علیحدگی کی پیشنگوئی کر دی تھی ۔برصغیر افغانستان اور ایران میں حکومتوں کے عروج اور زوال کے متعلق حضرت شاہ ولی کی پیشنگوئیاں بہت مشہور ہیں۔
حضرت نعمت اللہ شاہ ولی کو گزرے ہوئے آٹھ سو سال سے زیادہ کا زمانہ گزر گیا ہے ۔ان کا تعلق کشمیر سے بتایا جاتا ہے۔ انہوں نے آنے والے حالات کے بارے میں پیشن گوئیاں فارسی اشعار میں کی ہیں ۔ کہاجاتا ہے  انہوں نے دو ہزار اشعار پر مشتمل ایک طویل نظم کہی تھی، لیکن آج اس میں سے صرف اڑھائی  سو اشعار باقی رہ گئے ہیں۔ان اشعار کے متعلق بھی گمان کیا جاتا ہے کہ بعض ان میں الحاقی ہے یعنی اپنی طرف سے شامل کر دیے ہیں، کہا جاتا ہے کہ پیشن گوئی میں بے شمار ایسے اشعار ضائع کئے گئے ہیں جو آنے والی حکومتوں میں سے بعض کے نزدیک اچھا شگون نہیں رکھتے تھے۔ جیسے  برصغیر پر سمندر پار سے انگریزوں کی حکومت کے متعلق پیشن گوئی بھی شامل تھی کے سو سال تک حکومت رہے گی ، اور ایسا ہی ہوا۔ اس سلسلے میں ان کا یہ شعر بہت مشہور تھا، جس کی اشاعت پر انگریزوں نے پابندی عائد کی تھی۔



صدسال حکم ایشاں بر ملک ہندی د اں
آرید اے عزیزاں ایں نکتہ از بیانہ
(انگریزوں کا حکم ہندوستان پر سو سال جاری رہے گا اے میرے عزیز میرے بیان کے اس نکتے کو یاد رکھ)
نعمت اللہ شاہ ولی کی پیشین گوئیوں پر مشتمل جو اشعار دستیاب ہوتے ہیں ان میں ترتیب کا فقدان نظر آتا ہے اس لیےضرورت ہے کے کوئی صاحب ِعلم  "زمانی ترتیب" کے مطابق ان اشعار کو ایڈٹ کرے اور جو اشعار الحاقی معلوم ہوں  انہیں نکال دیا جائے ۔آنے والے دُور دراز زمانوں کے متعلق شاہ صاحب کی بعض پیشن گوئیوں کا تذکرہ دلچسپی سے خالی نہ ہوگا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ شاہ صاحب نے ہندوستان پر تیمور کے حملے کی پیشن گوئی کی اس کے بعد ایک ایک مغل بادشاہ کا ذکر کیا پھر مغلیہ سلطنت کے دورِ زوال کے تمام حکمرانوں کے متعلق ٹھیک ٹھیک پیشن گوئی کی ،نادر شاہ کے حملے اور دلی میں قتلِ عام کے متعلق واضح پیشن گوئی کی
نادر آیدز  ایران'  می ستاند تخت ہند
قتل دہلی پس بذور تیغ آں پیدا شُد



احمد شاہ ابدالی اور پانی پت کی تیسری جنگ جس میں کئی لاکھ مرہٹے قتل ہوئے کی پیشن گوئی کی ،گرونانک کی تحریک کے آغاز کی پشنگوئی کی، اس کے بعد ہندوستان میں انگریزوں کی آمد، ان کے اخراج اور عالمی جنگوں کی پیشن گوئی فرمائی اور لکھا کے دو عالمی جنگوں میں برطانیہ اس قدر کمزور ہو جائے گا کہ وہ ہندوستان کو دو حصوں میں تقسیم کر کے چلا جائے گا جس کے نتیجے میں زبردست خون خرابا ہوگا۔
دو حصص چوں ہند گردوخون آدم شد  رواں
شورش و فتنہ  فزوں از گماں پیدا شود
(جب ہندوستان دو حصوں میں بٹے گا تو تصور سے بڑھ کر فتنہ و  شورش اٹھے گی اور انسانوں کا قتل عام ہوگا)
انہوں نے پاکستان کے قیام کے تیس سال بعد(   1970 ء کی)  خانہ جنگی اور اس کے نتیجے میں قتل و غارت اور مشرقی بازو کی علیحدگی کی پیشن گوئی کی۔ شاہ صاحب کی بعض اہم پشنگوئیاں جو ابھی تک پوری نہیں ہوئیں۔۔۔۔
  ان کا تعلق مستقبل قریب یا مستقبل باید سے ہو سکتا ہے ۔ یہ پیشین گوئیاں فارسی اشعار میں ہے ہم یہاں ان کا اردو ترجمہ پیش کرتے ہیں۔ جب اسی دور( پاکستان کے کسی مغربی پسند حکمران کے دور )میں ظلم اور بدعت کا رواج بہت بڑھ جائے گا ،تو اس کو ختم کرنے کے لیے مغرب کی سمت سے حکمران وہاں آئے گا جو کافروں کو قتل کرے گا  اور شریعت محمدی کا محافظ ہو گا۔ لیکن اس دوران ایک عظیم جنگ برپا ہوگی جس میں بے شمار لوگ مارے جائیں گے ،لیکن وہ مغربی سرحد سے آنے والا حکمران ہی فاتح ہوگا۔ اس کے بعد چالیس سال تک ہندوستان میں اسلام کا غلبہ رہے گا ،اس کے بعد اصفہان سے دجال ظاہر ہوگا، دجال کے خاتمے کے لیے حضرت عیسیٰ ظاہر ہونگے اور مہدی آخر زمان آئیں گے۔ اسکے علاوہ بھی حضرت نعمت اللہ شاہ ولی کی مستقبل کے متعلق مزید کئی پیشنگوئیاں ہیں جن کو ہم وقت کے ساتھ ساتھ آپ کی خدمت میں پیش کرتے رہیں گے۔۔۔۔۔۔۔

Comments