شتر مرغ

کوئی ایسا پرندہ ہے جو اونٹ جیسا ہو لمبی ٹانگوں اور لمبی گردن والا جی ہاں شترپرغ وہ پرندہ ہے جو قدوقامت کے اعتبار سے بالکل اونٹ جیسا معلوم ہوتا ہے۔اونٹ جیسی لمبی ٹانگیں اور لمبی گردن اور اس کے ساتھ بڑے بڑے پروں میں ڈھکا ہوا جسم -- ایسا معلوم یوتا ہے جیسے اونٹ کے پر نکل آئے ہوں شائد اس کا نام شتر مرغ پڑنے میں اس کے قد کاٹھ کا بڑا عمل دخل ہے عربی میں شتر اونٹ کو کہتے ہیں اور مرغ پرندہ کو یوں اس کے معنی اونٹ جیسا پرندہ ہوئے۔
چونکہ اس کے پر جسم کے مقابلے زیادہ بڑے نہیں ہیں جو اس کا وزن اٹھا سکیں اس لئے پر ہونے کے باوجود یہ اڑ نہیں سکتا۔ اس کا اوسط وزن انسان سے زیادہ ہوتا ہے۔ عام طور پر اس کا وزن 150 کلو گرام اور قد دس فٹ تک ہو سکتا ہے، گردن 4 فٹ جبکہ ٹانگوں کی لمبائی 3 سے چار فٹ تک ہوتی ہے۔
یہ اپنی خوراک کی تلاش میں 15 سے 20 کلو میٹر تک سفر کرتا ہے اور ایسی جگہ رہنا پسند کرتے ہیں جہاں انہیں اپنی خوراک اور پانی آسانی سے میسر ہوں۔ یہ اپنی جگہ بدلتے رہتے ہیں یعنی خانہ بدوش زندگی گزارتے ہیں اور اگر کہیں انسان آ کر آباد ہو جائیں تو وہ علاقہ شترمرغ چھوڑ جاتے ہیں، یہ خطرہ کو بہت جلد بھانپ جاتے ہیں اور اپنے ساتھیوں کو خبردار کر دیتے ہیں۔
شترمرغ کی مادہ ایک وقت میں 120 انڈے دیتی ہے جن کا وزن ڈیڈھ کلو گرام یعنی مرغی کے دس انڈوں کے برابر ہوتا ہے۔ مادہ شترمرغ ہر تین دن میں ایک دن انڈوں کو سیتی ہے ان انڈوں میں سے بچے 39 سے 42 دنوں تک نکل آتے ہیں، یہ بچے ایک سال تک والدین کے ساتھ رہتے ہیں۔ پیدائش کے وقت اس کا قد ایک فٹ جبکہ تین سے چار سال میں اس کا قد 10 فٹ ہو جاتا ہے اور یہ اپنا گھر آباد کرنے کے قابل ہو جاتا ہے۔
چونکہ پرندوں کے گوشت میں ایسی خصوصیات موجود ہیں جن کی وجہ سے انہیں جنتیوں کیلئے منتخب فرمایا گیا ہے اور غذائی ماہرین کے مطابق شتر مرغ بلاشبہ ایک ایسا پرندہ ہے جس کا گوشت آج کے انسان کے لئے بے شمار فوائد کا حامل ہے۔کم سے کم خوراک کھا کر زیادہ سے زیادہ وزن کرنے کی صلاحیت میں شتر مرغ اپنا ثانی نہیں رکھتا۔رب کائنات نے شترمرغ میں گوشت پیدا کرنے کی اتنی صلاحیت رکھی ہے کہ یہ ۲۱ ویں صدی کے انسان کی غذائی ضروریات باآسانی پوری کرسکتا ہے۔ نہ صرف یہ بلکہ شترمرغ کا گوشت آجکل کے بے شمار امراض میں بھی بے حد فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ ابتدائی عمر میں صرف ڈیڑھ کلو خوراک کھانے سے شترمرغ کے وزن میں ایک کلو وزن اضافہ ہوتا ہے جبکہ عمر بڑھنے کے ساتھ یہ تناسب ۳:۱ ہو جاتا ہے جس کے نتیجے میں صرف ۱۰ ماہ کی عمر میں شتر مرغ کا وزن ۱۰۰ کلوگرام تک پہنچ جاتا ہے۔اگر اسے بہتر خوراک فراہم کی جائے تو یہ صرف ۲ سال کی عمر میں ہی انڈے دینا شروع کر دیتی ہےاور یہ ہر موسم کی سختی برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس پرندے کو ابتدائی ۵ ماہ کی عمر تک سخت سردی و گرمی سے بچانا پڑتا ہے، جس کے بعد یہ سخت سے سخت سردی اور گرمی کو بھی باآسانی برداشت کر لیتا ہے۔

Comments