فوجی حکومت کا آغاز
اردو کے مشہور ادیب اور افسانہ نگار ممتاز مفتی نے اپنی کتاب الکھ نگری میں کراچی کی ایک پڑھی لکھی خاتون عطیہ نامی کا ذکر کیا ہے۔ جس سے ان کا تعارف ایوب خان کی حکومت کے ابتدائی دور میں قدرت اللہ شہاب کے ذریعے ہوا تھا ۔ عطیہ ایک مستقبل بین خاتون تھیں۔ مفتی صاحب نے اپنی کتاب میں ان کا ذکر اس طرح کیا ہے کہ مفتی صاحب فرماتے ہیں: میں نے کہا محترمہ آپ کو مستقبل کی جھلکیاں کیسے نظر آتی ہیں۔وہ مسکرائی اور کہنے لگیں :کبھی محسوسات کے ذریعے، کبھی آنکھوں کے سامنے تصویر آجاتی ہے اور کبھی آوازیں سنائی دینے لگتی ہیں اور کبھی دیوار پر جیسے فلم چل نکلی ہو۔ میں ایک سیر ہو معالج نہیں ہوں۔ جو دکھتا ہے ،وہ بتا دیتی ہوں، یقین سے نہیں کہہ سکتی کہ جو دکھتا ہے درست بھی ہے یا نہیں۔ پھر وقت کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتی۔ایک چیز مجھے دکھائی جاتی ہے کہ مستقبل میں یہ ہوگا ،اور یوں ہوگا، لیکن یہ پتہ نہیں چلتا کہ کب ہوگا ،کل ہوگا یادس سال کے بعد میں ہوگا۔انھوں نے قدرت اللہ شہاب کو بتایا تھا کے صدر ایوب خان کے خلاف سازش ہورہی ہے، اور انھیں زہر دے کر قتل کرنے کی سازش کرنے والے افراد ان کی نشاندہی پر گرفتار کر لیے گئے اور انہوں نے اپنے منصوبے کا اعتراف بھی کیا۔
ایک اور جگہ عطیہ کہتی ہیں کئی ایک باتیں میں دیر سے پوری ہوتی دیکھ رہی ہوں اور مسلسل دیکھ رہی ہوں ۔ لیکن وہ وقوع پذیر نہیں ہو رہیں۔ میں نے پوچھا :وہ کیا ہیں؟ توعطیہ نے کہا: میں کب سے دیکھ رہی ہوں کہ سہروردی کو گرفتار کرلیا گیا ہے ۔(اور بعد میں ایسا ہی ہوا تھا)۔ ایسٹ پاکستان ہمارے ہاتھ سے نکل جائے گا(یہ بھی اس بات کے دس سال بعد ہوا)۔ میں دیکھتی ہوں کہ: ایک گھنی داڑھی والا شخص جس کی آنکھیں سبز ہیں، ڈکٹیٹر بن کر آرہا ہے ۔جو بہت سخت گیر ہو گا اور ہمارے معاشرے کو سدھار کر رکھ دے گا۔ اس کے دور میں ایک خونی جنگ ہوگی۔کشمیر ہمیں مل جائے گا۔ پاکستان کے علاقے میں وسعت ہو گئی۔ ہم دہلی پر قابض ہو جائیں گے۔
عطیہ کی پیشن گوئیوں کا وہ حصہ جو پاکستان کے لیے خوشخبری نہیں رکھتا تھا۔ وہ تو اب تک پورا ہوچکا ہے۔یعنی مشرقی پاکستان کی علیحدگی کے متعلق پیشن گوئی پوری ہو چکی ہے۔یہ پیشنگوئی مشرقی پاکستان کے المیہ سے دس بارہ برس پہلے کی گئی تھی۔بعض علماء کو اللہ کی طرف سے ایسی فراست عطا کی جاتی ہے کہ وہ کم ازکم مستقبل قریب کے حالات کے متعلق بہت ٹھیک اندازہ لگا سکتے ہیں۔اب چونکہ عطیہ کی وہ پیشن گوئی تو پوری ہو چکی ہے لیکن پاکستان کے بارے میں اچھی خبر کے لیے ہم اب بھی منتظر ہیں۔یعنی یہ پیشنگوئی کب پوری ہوگی کہ پاکستان پر ایک گھنی داڑھی اور سبز آنکھوں والے ڈکٹیٹر کی حکومت قائم ہوجائے گی۔ جو حالات کو درست کرے گا اور کشمیر کے علاوہ دہلی کو بھی فتح کرے گا۔ ہم امید کرتے ہیں کہ ایسا جلد ہو تا کہ انڈیا کے ظلم سے ہمارے بھائی آزاد ہوں۔ انشاءاللہ
Comments
Post a Comment