حضرت سلیمان علیہ السلام کی ذہانت

حضرت سلیمان علیہ السلام کی ذہانت۔۔۔۔
حضرت سلمان علیہ السلام کے بارے میں منقول ہے کہ  حضرت ابو ہریرہ نقل کرتے ہیں کے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ دو عورتیں کسی سفر پر نکلیں ان کے ساتھ ان کے دو  شیر خوار بچے بھی تھے۔ راستے میں ایک جنگل پڑ گیا جنگل میں گزرتے ہوئے ایک جگہ یہ سستانے کے لیے رک گئیں  اسی لمحے ایک بھیڑیئے نے ایک بچے کو اٹھایا اور دانتوں میں دبوچ کر لے گیا یہ عورتیں  کچھ نہ کر سکیں اور جس کا  بچہ بھیڑیا لے گیا تھا وہ لگی شور مچانے کہ تمہارے بچے کو بھیڑیا لے گیا ہے یہ بچہ میرا ہے دوسری عورت نے کہا یہ بچہ میرا ہے اور تم کیوں جھوٹ بول رہی ہو۔ پہلی عورت پھر بھی نہ مانی اور کہا بچہ میراہی ہے ۔اور دوسری عورت سے جھگڑنے لگی۔جب جھگڑا بہت بڑھ گیا تو انہوں نے حضرت داؤد علیہ السلام کے پاس جانے کا فیصلہ کیا ۔



حضرت داؤد علیہ السلام نے دونوں کی باتیں سنیں اور بڑی کے متعلق فیصلہ دے دیا کہ یہ بچہ اس کا ہے اور اس معاملے کو یہیں پر ختم کر دیا جب یہ دونوں خواتین دربار سے رخصت ہونے لگیں تو حضرت سلیمان علیسلام دربار میں داخل ہوئے اور دیکھا کہ چھوٹی عورت بہت غمزدہ ہے ‏۔آپ نے کہا کہ تمہارے درمیان کیا معاملہ ہے۔دونوں نے آپ کو قصہ سنایا تو آپ نے فرمایا چھری لاؤ ،تمہارے درمیان اس  بچے کو آدھا آدھا  کر دیتا ہوں  ۔اس پر چھوٹی عورت نے جب یہ بات سنی تو کہنے لگی  کہ کیا آپ اس کو ذبح کریں گے؟ آپ نے فرمایا  ہاں اسی طرح تمہارے درمیان فیصلہ ہوسکتا ہے کیونکہ تم دونوں ہی اپنے حق کو چھوڑنے کے لیے تیار نہیں ہو۔چھوٹی عورت نے التجا کرتے ہوئے کہا کہ حضور آپ  ایسا نہ کریں میں اپنا حصہ چھوڑتی ہوں ۔ آپ بچہ دوسری عورت کو دے دیں۔ آپ نے فرمایا یہ تیرا ہی بیٹا ہے اور اس کے لیے بچے کا فیصلہ فرما دیا۔(یہ صحیح حدیث ہے بخاری  اورمسلم سے منقول ہے)۔


Comments