پلاسٹک ٹنل ٹیکنالوجی


پلاسٹک ٹنل ٹیکنالوجی
اسلام وعلیکم پیارے دوستوں ٹنل فارمنگ کی چند بنیادی باتیں آپ لوگوں کی خدمت میں عرض کررہا ہوں ۔کمی بیشی کیلئے انسان ہوں معافی چاہتا ہوں ۔
پلاسٹک ٹنل میں غیر موسمی سبزیاں کاشت کی جاتی ہیں۔ جس سے کم رقبہ پر زیادہ پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے ۔
پلاسٹک ٹنل میں کھیرا۔ٹماٹ۔شملہ مرچ۔اور بہت ساری دیگر سبزیات کاشت کی سکتی ہیں۔
ٹنل کی اقسام۔۔۔
ٹنل بلحاظ ساخت :_1
ٹنل بلحاظ اونچائ:_2
 بلحاظ ساخت بانسوں کی ٹنل:- یہ ٹنل قیمت کے لحاظ سے بہت سستی ہوتی ہے۔یہ انتہائی کم قیمت میں تیار ہو جاتی ہے۔ اسکی عمر کم ہوتی ہے۔ آئرن یعنی لوہے کی ٹنل:- اس ٹنل کے بنانے پر اخراجات زیادہ ہوتے ہیں۔یہ لوہے کی پائپوں سے بنائی جاتی ہے۔ٹنل کی حفاظت اور ہر سال ضروری مرمت اور رنگ کرنے سے اسکی عمر بڑھ سکتی ہے۔یہ عموما وہ سال 20سال
تک کام آسکتی ہے
ٹنل کی اقسام بلحاظ اونچائ
 بلند ٹنل ۔۔۔۔۔۔۔ اس قسم کے ٹنل کی اونچائ 4میٹر سے زیادہ یوتی ہے اور اسمیں کریلہ۔گھیاکدو۔ ٹماٹر۔کھیرا وغیرہ کی کاشت ہوتی ہے ۔
 واک ان ٹنل:_ یہ ٹنل 2میٹر اونچائ تک ہوتا ہے۔اور اسمیں گھوم پھر کر زرعی امور آسانی سے سرانجام دے سکتے ہیں۔ اسمیں سبز مرچ۔ کھیرا۔کریلہ۔بینگن ۔ٹماٹر۔گھیاکدو۔شملہ مرچ۔ اگائے جاسکتے ہیں۔
 پست ٹنل:- پست ٹنل کی بلندی 1میٹر تک ہوتی ہے۔اسمیں زرعی امور کی ادائگی تھوڑا مشکل ہوتا ہے۔ اسمیں خربوزہ۔تربوز۔ توری ۔گھیاکدو۔حلوہکدو۔چین کدوہ۔گھیا کدو ۔کھیرا ۔کریلہ جیسے فصل اگائے جاتے ہیں۔
ٹنل کی سمت :۔۔۔ ٹنل کی لمبائی کا رخ ھمیشہ مشرق سے مغرب کی طرف ہوتا ہے تکہ سردیوں میں سورج کی شعاعیں زیادہ سے زیادہ ٹنل کے اندر ایک خاص زاویہ سے داخل ہوکر اندرونی ماحول کو گرم کرسکیں۔
ٹنل کے اندر زمین کی تیاری:_ ٹنل میں سبزی کاشت کرنے سے کچھ عرصہ قبل اچھی گلی سڑی گوبر 13 ٹرالی فی ایکٹر کے حساب سے ڈال کر بکھیر دیں۔دوہرا ہل چلائیں۔اور پانی لگانے سے پہلے 1/2 بوری یوریا فی ایکڑ کے حساب سے چھٹہ دیں۔اس سے گوبر کی کھاد جلد ہضم ہوگی۔ٹنل میں پودے لگانے سے ایک ہفتہ پہلے 2 یا 3 دفعہ سہاگہ چلا کر زمین نرم کر دے۔اور پھر فصل کےمطابق پٹڑیاں تیار کرکیں۔
ٹنل کے لئے نرسری کی کاشت
ٹنل کے اندر کھیرا ۔ٹماٹر۔شملہ مرچ۔اور سبز مرچ۔کاشت کرنے کے لئے ان کی نرسری موزوں وقت پر لگائیں۔۔اگر ممکن ہو تو نرسری ٹریز میں کاشت کرے۔ورنہ چھوٹی چھوٹی کیاریاں بنا کر ان میں کاشت کرے۔ٹریز میں کاشت کرنے سے بیج کی بچت بھی ہوگی اور پودے کیڑے سے بھی محفوظ رہیں گے۔اسکے علاوہ نرسری کی منتقلی کی عمر 6 سے 8 ہفتے یا جب 4پتیں مکمل نکل آچکے ہوں۔
پنیری نکالتے وقت:۔ پہلے پانی ضرور دیں تاکہ پنیری نکالتے وقت نازک جڑیں زیادہ نقصان سے بچ سکیں ۔عموما ٹریز میں اگائی جانیوالی پنیری میں یہ مسئلہ نہیں ہوتا اور وہ 100فیصد کامیاب پنیری ہوتی ہے۔
بیج کی کاشت کے لئے احتیاطی تدابیر۔
ہمیشہ اچھی قسم کے بیج کا استعمال کریں۔
 بیج کو ہمیشہ اور لازمی طور پر خود اپنے ہاتھوں سے پھپھوندی کش ادویات لگا کر کاشت کرے۔
بیج میں اگر ٹوٹے ہوئے دانے زیادہ نظر آئے تو وہ جلد از جلد واپس کریں۔
 بیج کے سائز کو دیکھ کر اس حساب سے گہرائی میں کاشت کرے۔
بیج کے اگنے تک کیاری یا ٹریز میں پانی اور نمی متوازن رکھے۔
بیج کے اگنے کے لئے 18 سے 25سینٹی گریڈ حرارت مہیا کریں ۔
نرسری کی ٹنل میں منتقلی
نرسری کی منتقلی وقت پر کریں اور ساتھ پانی لگادیں۔۔
درجہ حرارت: چونکہ ٹنل میں لگائ جانیوالی ٹماٹر۔اورکھیرے کی اقسام کو مختلف درجہ حرارت کی ضرورت ہوتی ہے۔ ٹماٹر کی اکثر اقسام کے لئے درجہ حرارت دن کے وقت 15 سے 25سینٹی گریڈ جبکہ رات کا درجہ حرارت 15 سے 17 سینٹی گریڈ درکار ہوتا ہے۔جبکہ کھیرے لئے پہلے دنوں میں ٹماٹر کی نسبت 2سینٹی گریڈ زیادہ درکار ہوتی ہے۔
اس بات کا خیال رکھیں کہ ٹنل کے اندر درجہ حرارت کم یا زیادہ ہوگا تو اس کا اثر پودوں کی نشوونما اور پھول و پھل پر پڑے گا۔ جس سے پیداوار پر گہرا اثر پڑتا ہے۔



 پودوں اور لائنوں کے درمیان فاصلہ:  اچھی اور صحتمند نرسری کو ٹنل میں منتقل کرنے کے لئے پودوں اور لائنوں کے درمیان متوازن فاصلہ رکھنا چاہئے تاکہ پودا ہر طرف سے روشنی اور ہوا کا گزر ہو۔
اس مقصد کے لئے لائنوں اور پودوں کے درمیان فاصلہ 45 سے 100cm ہونا چائیے۔
پودوں کو باندھنا اور انکی چھنگائی pruning کرنا
ٹنل میں اگائی جانیوالی ٹماٹر۔اورکھیرے کی اقسام کو چھنگائی کرکے عموما ایک تنے کی صورت میں چلایا جاتا ہے۔اس مقصد کے لئے اطراف سے نکلنے والی شگوفوں axillary shoots کو توڑتے رہنا چاہیے ۔پودوں کو عمودی رخ چلانے کے لئے اوپر کی طرف سے لٹکائے گئی رسی سے باندھا جائے اور کوشش کی جائے کہ تنا ہمیشہ سیدھا عمودی رخ رہے۔شروع میں 45 سے 60cm تک پودے کا پھل بھی توڑنا چاہئیے ۔ایسا کرنے سے پودے کی بڑھوتری پر مثبت اثرات مرتب ہونگے اور انکی نشوونما پر کوئی منفی اثر نہیں پڑیگا۔۔
پھولوں کی زرپاشی pollination
ٹنل میں چونکہ ایک کنٹرول ماحول ہوتا ہے۔جہاں ہوا اور حشرات کی دخل کھلے کھیت کی نسبت نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے ۔اس مقصد زراعت کے میدان میں ٹنل یا گرین ہاؤس کے پودوں میں زرپاشی کے لے مختلف طریقے استعمال ہوتے ہیں۔ شہد کی مکھیوں کی کچھ پیٹیاں اگر آپ اپنے ٹنل کے پاس رکھ دے تو وہ سب سے فائدہ مند طریقہ جسمیں واضح طور پر پیداوار زیادہ ہوتا ہے۔بہت سے لوگ یہی سوال اکثر پوچھتے ہیں کہ شہد کی مکھیاں ٹنل میں اسپرے یا پھل تھوڑ نے کے دن انکی موت یا ڈھنگ کا خطرہ ہوتا ہے۔تو جناب آپ اسپرے سے ایک رات پہلے یعنی رات کو مکھیاں بند کرلے۔
دوسرا طریقہ پھولوں کے گچھے کو پکڑ کر آہستہ آہستہ ہلانا ۔
کیمل ہیئربرش کے زریعے سے بھی پولینیشن ممکن ہے۔
ٹنل کے اندر زیادہ نمی کے مسئلہ کا کوئی ٹرول:_
بعض اوقات ٹنل میں نمی کی مقدار 96_98 فیصد تک پہنچ جاتی ہے جو کہ بیت ساری بیماریوں کی وجہ بن جاتی ہے۔ اس مسئلے پر قابو پانے کے لئے درجہ ذیل طریقے استعمال ہوتی یے۔
صبح تقریبا 10بجے کے قریب جب دھوپ نکلی آئے تو مشرق اور مغرب دونوں دروازوں کو کھول دیں۔
ٹنل کے بیڈ پر سیاہ پولی تھین شیٹ ڈال دیں۔چونکہ سیاہ شیٹ سورج کو زیادہ جذبکرتی ہے جسکی وجہ سے نمی کا خطرہ نہیں ہوتا۔
ٹنل کے اندر کھادوں کا استعمال کیسے کریں۔
ٹنل فارمنگ میں کھادوں کا استعمال کھلے فارمنگ کی نسبت زیادہ ہوتی ہے۔اس مقصد کے لئے ٹنل میں پودے منتقل کرنے کے بعد جیسے 5مرلہ کی ٹنل میں ہر 15 ایام کے بعد 
3کلو دی ۔اے۔پی۔
3کلو پوٹاش۔
3کلو یوریا ڈالیں۔اور گوڈی کرنے کے بعد پانی لگائیں۔یہ عمل 4دفعہ دوہرایا جاتا ہے۔۔کھاد کی مقدار زمین کی صحت کے لحاظ سے مختلف بھی ہوسکتی ہے۔
ٹنل۔کی صفائی اور بیماریوں کا علاج:  اس بات کو ذہن میں ضرور رکھے کہ ٹنل کے باہر جڑی بوٹیوں کی صفائی کا خاص خیال رکھے۔
سفید مکھی۔ٹوکا۔تیلہ اور سرنگ بنانے والے کیڑے(لیف مائنر) کا ٹنل کے اندر داخلہ روکنے کے لئے اندر اور اردگرد کیڑے مار ادویات کا لیبل پر درج شدہ ہدایات کے مطابق استعمال کیا جاسکتا ہے۔
ادویات کے استعمال میں درج ذیل چیزوں کا خیال رکھا جاتا ہے۔
دوائی کمپنی کے لیبل شدہ ہدایات کے مطابق استعمال کریں۔ 
دوائ کی تاریخ ضرور دیکھئے۔
دوائی ہمیشہ مستند اور اچھی کمپنی کی خریدیں۔
منقول۔۔۔

Comments